1 اپریل، 2025، 12:58 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ؛

یوم جمہوری اسلامی، وہ دن جب امام خمینی نے قم میں اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ دیا

یوم جمہوری اسلامی، وہ دن جب امام خمینی نے قم میں اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ دیا

امام خمینی نے 12 فروردین یعنی یکم اپریل 1979 کو عوامی ریفرنڈم کے موقع پر قم میں واقع پولنگ اسٹیشن پر جاکر اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ ڈالا۔

مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک: امام خمینی نے کامیاب عوامی تحریک کے ذریعے 11 فروری 1979 کو شاہ ایران کی طاغوتی حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے فورا بعد امام خمینی نے ملک کے حکومتی نظام کے بارے عوامی ریفرنڈم کا فیصلہ کیا جس کے تحت یکم اپریل کو عمومی ریفرنڈم ہوا جس میں 98 فیصد لوگوں نے اسلامی جمہوری نظام کے حق میں ووٹ دیا۔

امام خمینی نے 12 فروردین 1358 یعنی یکم اپریل 1979 کو اسلامی جمہوریہ کے ریفرنڈم کے آغاز کے ابتدائی گھنٹوں میں قم کے خیابان چہاردہ مردان میں واقع پولنگ اسٹیشن نمبر 30 پر جاکر اسلامی جمہوریہ کے حق میں اپنا ووٹ ڈالا۔

1978 میں جب امام خمینی ابھی جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے اور فرانس میں مقیم تھے، انہوں نے شاہی حکومت کے خاتمے کے بعد اسلامی جمہوری نظام کو متبادل کے طور پر متعارف کرایا۔

امام خمینی کے اس اعلان کے بعد، صحافیوں اور اخباری نمائندوں نے ان سے درخواست کی کہ وہ اسلامی جمہوری نظام کی وضاحت کریں۔ اس پر امام خمینی نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوری نظام چاہتے ہیں۔ جمہوری نظام حکومت کی شکل ہے، اور اسلامی اس کے مواد کی وضاحت کرتا ہے، یعنی وہ قوانین جو الہی اصولوں پر مبنی ہیں۔

انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد، امام خمینی کے حکم پر ایران کے نئے سیاسی نظام کے تعین کے لیے عوامی ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

امام خمینی نے یہ ہدایت انجینئر مہدی بازرگان کو بطور عبوری وزیر اعظم تقرری کے وقت دی اور کہا کہ ہم ایک عبوری حکومت متعین کررہے ہیں جو اسلامی جمہوریہ کے لیے ریفرنڈم کرائے گی۔ اگرچہ میرا ماننا ہے کہ اس کی ضرورت نہیں، کیونکہ عوام بار بار اسلامی جمہوری نظام کے حق میں ووٹ دے چکے ہیں۔ لیکن ہمیں یہ عمل مکمل آزادی کے ساتھ انجام دینا ہوگا، تاکہ عوام اور پوری دنیا کو معلوم ہو کہ لوگ آزادانہ طور پر کس کو اور کس نظام کو ووٹ دے رہے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ کے ریفرنڈم سے قبل سیاسی گروہوں کی تجاویز اور امام خمینی کا مؤقف

اسلامی جمہوری ایران کے ریفرنڈم سے چند ماہ اور ہفتے قبل مختلف سیاسی دھڑے ایران کے مستقبل کے سیاسی نظام کے لیے متبادل تجاویز پیش کر رہے تھے۔ جب امام خمینی نے مختلف سیاسی گروہوں کی جانب سے نئی حکومت کی نوعیت سے متعلق متضاد آراء سنیں، تو انہوں نے 28 فروری 1979 کو تہران سے قم روانگی کے موقع پر ایک اہم بیان جاری کیا۔

اس بیان میں اسلامی جمہوریہ کے بانی نے واضح طور پر کہا کہ جو نظام میں قبول کرتا ہوں، وہ صرف اور صرف اسلامی جمہوریہ ہے، اور ایرانی عوام نے ملک بھر میں اسی اسلامی جمہوریہ کی حمایت کی ہے۔ نہ اس میں ایک لفظ کا اضافہ ہوگا، نہ کمی۔ میں قوم سے توقع رکھتا ہوں کہ وہ اسلامی جمہوریہ کو ووٹ دیں، کیونکہ یہی انقلاب اسلامی کا واحد راستہ ہے۔ جو لوگ اس سے اختلاف رکھتے ہیں، وہ اپنے نظریات کے اظہار میں آزاد ہیں۔

یوم جمہوری اسلامی، وہ دن جب امام خمینی نے قم میں اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ دیا

قم آمد اور ریفرنڈم کے انعقاد کے درمیانی عرصے میں، امام خمینی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم مغربی طرزِ حکومت کو قبول نہیں کرتے۔ ہماری قوم جو چاہتی ہے، وہ صرف اسلامی جمہوریہ ہے۔ امام خمینی نے اسلامی جمہوریہ کو آزادی، عدالت، خودمختاری اور عوامی فلاح کی ضمانت قرار دیا۔

امام خمینی نے ملک کے اندر اور باہر موجود ان حلقوں کو بھی تنبیہ کی، جو اسلامی عنصر کو حکومت کے نام سے حذف کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ لوگ یا تو ایسا جمہوریہ چاہتے ہیں جس میں اسلام شامل نہ ہو، یا 'جمہوریۂ اسلامی' کہہ کر اسے مغربی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

9 مارچ 1979 کو امام خمینیؒ نے قم کے قبرستان بقیع میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ لوگ اسلام کے دشمن ہیں؟ کیا وہ اسلامی قوم کے دشمن ہیں جو اسے منحرف کرنا چاہتے ہیں؟ مجھے افسوس ہے کہ کچھ لوگ قومیت کا نعرہ لگا کر خود قوم سے ہی دشمنی کر رہے ہیں۔ جو لوگ قوم کے نام پر، عوام دوستی کے نام پر ملت کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہے ہیں، انہیں ہوش میں آنا چاہیے۔ یہ قوم اپنے خون کی قربانی دے کر کسی مغربی طرز کی جمہوری نظام کے لیے نہیں بلکہ اسلامی جمہوریہ کے قیام تک پہنچی ہے۔ مغرب کی تقلید بے راہ روی ہے، اس تقلید کو چھوڑ دو، اس مغرب زدگی کو ترک کرو، اور قوم کو اس کے راستے پر چلنے دو تاکہ وہ مکمل خودمختاری حاصل کرسکے۔

امام خمینیؒ نے قم کے خیابان چہاردہ مردان میں اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ دیا

اسلامی انقلاب کے بانی، امام خمینی نے یکم اپریل 1979 کو اسلامی جمہوریہ کے عوامی ریفرنڈم کے آغاز کے پہلے ہی گھنٹوں میں خیابان چہاردہ مردان کی مسجد چہاردہ مردان پہنچے جہاں پولنگ اسٹیشن نمبر 30 قائم کیا گیا تھا۔ انہوں نے اس مقام پر ووٹ کاسٹ کیا۔

10:15 بجے امام خمینی اپنے فرزند مرحوم حجت‌الاسلام احمد خمینی کے ہمراہ ایک گاڑی میں وہاں پہنچے، مگر جیسے ہی عوام، فوٹوگرافرز اور صحافیوں کا ہجوم ان کے گرد جمع ہوا، بےانتہا رش کے باعث وہ گاڑی سے اتر نہ سکے۔ عینی شاہدین کے مطابق عوام کا ہجوم اتنا زیادہ اور پرجوش تھا کہ امام خمینی گاڑی سے اتر نہ سکے اور وہیں سے انتخابی عمل مکمل کیا گیا۔ انتخابی عملے نے امام خمینیؒ اور ان کے فرزند حجت الاسلام والمسلمین سید احمد خمینی کا ووٹ وصول کیا اور بیلٹ باکس میں ڈال دیا۔ اس موقع پر لوگوں نے "اللہ اکبر، خمینی رہبر" کے فلک شگاف نعروں کے ساتھ انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

یوم جمہوری اسلامی، وہ دن جب امام خمینی نے قم میں اسلامی جمہوریہ کے حق میں ووٹ دیا

چونکہ زیادہ تر صحافی اور کیمرہ مین اس تاریخی لمحے کی عکس بندی نہ کرسکے، انہوں نے امام خمینی کے گھر پیغام بھیجا کہ اگر ممکن ہو تو وہ کسی اور مقام پر دوبارہ ووٹ ڈالیں تاکہ اس تاریخی موقع کی تصویر اور ویڈیو محفوظ کی جاسکے۔ امام خمینی نے اس درخواست کے جواب میں واضح طور پر کہا کہ میں ایک فرد ہوں اور میں نے اپنا ووٹ ڈال دیا ہے۔ مجھے حق نہیں کہ دوبارہ ووٹ دوں۔

امام خمینی نے اس مقام پر ووٹ ڈالنے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا آج میں اس مقام پر گیا، جہاں قم کے شہداء نے اسلام اور اسلامی جمہوریہ کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ میں نے وہاں جا کر ووٹ دیا تاکہ ان کی روحیں خوش ہوں اور ملت اسلام کو حوصلہ ملے۔

امام خمینی نے اس مقام، یعنی چہاردہ مردان، کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ چہاردہ مردان کا نام ایثار اور قربانی کی تاریخ میں ہمیشہ کے لیے درج ہو چکا ہے۔

12 فروردین 1358 یعنی یکم اپریل 1979 وہ دن تھا جب 2500 سالہ شہنشاہی حکومت کے استبدادی قلعے زمین بوس ہوگئے اور ایران میں مقدس اسلامی جمہوری نظام کا آغاز ہوا۔

امام خمینی نے اس دن کو ایک عظیم قومی اور مذہبی عید قرار دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ 12 فروردین کی صبح، جو حکومت الہی کے قیام کا پہلا دن ہے، ہمارے لیے بڑی قومی اور مذہبی عید کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہماری قوم کو چاہیے کہ اس دن کو ہمیشہ عید کے طور پر منائے اور اسے زندہ رکھے۔ یہ وہ دن ہے جب 2500 سالہ طاغوتی حکومت کے ستون منہدم ہوگئے، شیطانی قوتوں کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوگیا اور مستضعفین کی حکومت قائم ہوگئی۔

News ID 1931543

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha